ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / شاہ نے آمرے کے خلاف کاروائی کی مانگ کی،وینگسرکرنے صفائی دی

شاہ نے آمرے کے خلاف کاروائی کی مانگ کی،وینگسرکرنے صفائی دی

Thu, 14 Jul 2016 18:00:08  SO Admin   S.O. News Service

ممبئی،14جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے لوک پال نے سابق ٹیسٹ بلے باز پروین آمرے اور کرناٹک کے سابق اسپنر رگھو رام بھٹ کو مفادات کے ٹکراؤ کے دائرے میں پایا جبکہ سابق ہندوستانی کپتان دلیپ وینگسرکر کو اسی طرح کے الزامات سے بری کر دیا ہے ۔بی سی سی آئی کی ویب سائٹ بی سی سی آئی ڈاٹ ٹی وی پر دستیاب تفصیلی معلومات کے مطابق بورڈ کے لوک پال جسٹس(ریٹائرڈ)اے پی شاہ نے آئی پی ایل آپریشن کونسل کے صدر راجیو شکلا کو بھی بری کر دیا ہے، جس پر ان کی توجہ مفادات کے تصادم کے معاملے میں شامل ہونے کی طرف دلائی گئی تھی۔ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کی منیجنگ کمیٹی کے رکن اور آئی پی ایل ٹیم دہلی ڈیر ڈیولس کے کوچنگ اسٹاف آمرے کے خلاف لوک پال کے سامنے شکایت درج کی گئی تھی جس میں انہیں ممکنہ مفادات کے ٹکراؤ میں ملوث پایا گیا۔لوک پال نے آمرے کی اس دلیل کو مسترد کر دیا کہ ان کے مفادات کا کوئی تصادم نہیں تھا کیونکہ وہ آئی پی ایل کے 2015سیشن سے پہلے ڈیر ڈیولس کے کوچنگ عملے سے جڑ چکے تھے اور بعد میں وہ ایم سی اے میں انتظام کمیٹی کے رکن بنے تھے اور اس کے بعد ہی آئی پی ایل فرنچائزز نے اس سال ان کا معاہدہ بڑھایا۔جج شاہ نے پایا کہ اس معاملے میں بی سی سی آئی کے قوانین کے مطابق مفادات کے تصادم تھے، جس کے مطابق ایک منتظم(جس بی سی سی آئی کی منظوری حاصل یونٹ کی منیجنگ کمیٹی کے رکن بھی شامل ہیں)یا اس کے قریب سے متعلق کو آئی پی ایل فرنچائزی کا تنخواہ دار نہیں ہونا چاہئے ۔انہوں نے اپنے حکم میں کہا کہ امرے کو ایڈمنسٹریٹر ہونے کے ناطے آئی پی ایل فرنچائزز میں کوچنگ عملے میں کوئی عہدہ نہیں لینا چاہئے تھا۔ساتھ ہی شاہ نے بورڈ کو آمرے کے خلاف مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی کیونکہ آئی پی ایل سیشن پہلے ہی ختم ہو چکا ہے اور انہوں نے اعلان کیا کہ آئی پی ایل کے اگلے سیشن کے لئے امرے ایم سی اے انتظام کمیٹی اور دہلی ڈیر ڈیولس(یا کوئی دیگر آئی پی ایل ٹیم)کے کوچنگ عملے کا حصہ بنے رہنا جاری نہیں رہ سکتے۔لوک پال نے چھ جولائی کے اپنے حکم میں کہا کہ بی سی سی آئی کو ساتھ ہی آئی پی ایل فرنچائزز کو مفادات کے تصادم کے قوانین ایک(اے :بی)واضح کرنے کا حکم دیا گیا ہے جس میں فرنچائزز کسی ایڈمنسٹریٹر(جسے قوانین میں بیان کیا گیا ہے)کو اپنے ساتھی کے عملے کے طور پر کام پر نہیں رکھ سکتی۔سابق چیف سلیکٹر وینگسارکر اس وقت ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کے نائب صدر اور قومی کرکٹ اکیڈمی کے ڈائریکٹر(دونوں میں اعزازی عہدے)ہیں۔ان پر پونے میں جونیئر کرکٹرز کیلئے ایک کرکٹ اکیڈمی چلانے کا الزام تھا جس سے وہ اس کی جانبداری لے سکتے تھے۔یہ بھی مفادات کا ٹکراؤ کے دائرے میں آ سکتا تھا۔وینگسارکر نے جواب دیا کہ این سی اے میں اعزازی عہدے کے طور پر ڈائریکٹر ہونے کے ناطے بورڈ کا ان کے سفر اور رہنے کا خرچہ کرنا معمول تھا اور ان کی تقرری کو ان ہندوستان کا سابق کپتان ہونے کے تناظر میں بھی دیکھا جانا چاہئے۔اس 116ٹیسٹ کے تجربہ کار کھلاڑی نے اپنے جواب میں کہا کہ وہ گزشتہ 21سال سے اکیڈمیز چلا رہے ہیں۔


Share: